مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایران کے وزیر خارجہ حسین امیر عبد اللہیان نے جینیوا میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے سربراہ سابا کروسی سے ملاقات اور گفتگو کی۔
اس ملاقات میں یو این جنرل اسمبلی کے سربراہ نے گزشتہ مہینوں میں بلووں کے دوران ایران میں بدامنی اور انتہاپسندی کو ہوا دینے کے الزامات کے تحت گرفتار شدہ افراد کے لئے قائد انقلاب اسلامی کے عام معافی کے حکم کی قدردانی کی اور کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران کا یہ اقدام قابل تعریف ہے۔
انہوں نے تمام تر چیلنجوں کے ہوتے ہوئے پچاس لاکھ سے زائد افغان شہریوں کی میزبانی اور ایران کے انسان دوستانہ اور نیک ہمسایگی پر مبنی اقدامات کو سراہا۔
اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے سربراہ نے اسی طرح جامع ایٹمی معاہدے جے سی پی او اے کی جانب اشارہ کیا اور امید ظاہر کی کہ معاہدے کے فریقوں کے درمیان جاری رابطے اسکے دوبارہ بحال ہونے پر منتج ہوں گے۔
سابا کروسی نے یو این کی انسانی حقوق کونسل کے اجلاس میں ایران کے اعلیٰ سطحی عہدے دار وزیر خارجہ کی شرکت اور اس حوالے سے اپنے موقف کی وضاحت کی بھی قدردانی کی۔
وزیر خارجہ ایران نے بھی اس ملاقات میں جامع ایٹمی معاہدے اور یوکرین جنگ کے حوالے سے تہران کے موقف کی وضاحت کی۔
انہوں نے انسانی حقوق کے احترام کو ایرانی عوام کے عقیدے اور ثقافت کا حصہ قرار دیا۔
آپ کا تبصرہ